میں معاشرے کے ڈھکے ہوئے پس پردہ گناہوں کی نقاب کشائی کرتا ہوں جو معاشرےکے ان داتاؤں کے غضب کا سبب بنتے ہیں اگر میری تحریرگھناؤنی ہےتو وہ معاشرہ جس میں آپ لوگ جی رہے ہیں وہ بھی گھناؤنا ہےکیونکہ میری کہانیاں اُسی پردہ پوش معاشرے کی عکّاس ہیں۔
اگر یہ معاشرہ کوٹھوں پر جانے والے بے غیرت اور شہوانیت بھرے لوگ پیدا کر سکتا ہے تو اس معاشرے میں رنڈی پیدا کرنے پر حیرانگی کیوں ہوتی ہے جب تک خریدار موجود ہوں گے بازار میں مال آتا رہے گا۔